ایک مشہور روایت کا رد :
اکثر ذاکرین و خطباء حضرات ایک روایت پیش کرتے ہیں کہ امام حسین ع نے مدینہ میں اپنی بیٹی کو چھوڑ کر گئے اور تائید میں مندرجہ ذیل روایت پیش کرتے ہیں :
" جب امام حسین ع کی شہادت ہو چکی تو ایک کوا آیا اور اس نے اپنے پر و بال امام حسین ع کے خون میں رنگین کیا اور اڑتا ہوا مدینہ میں فاطمہ دختر امام حسین ع کی دیوار پر جا بیٹھا ، جناب فاطمہ ع نے جب اس کی طرف دیکھا تو بہت روئیں ۔۔۔۔"
مگر یہ روایت قابل قبول نہیں ہے کیونکہ
اول : یہ روایت فی نفسہ ضعیف ہے ۔ علامہ مجلسی نے بحار الانوار میں اسے کسی نامعلوم المولف کتاب قدیم سے نقل کیا ہے
دوم : یہ روایت ان اخبار معتبرہ کے مخالف و معارض ہے جو جناب فاطمہ بنت حسین ع کے واقعہ کربلا میں موجود ہونے پر دلالت کرتی ہیں ۔
نیز علامہ مجلسی نے خود اپنی کتاب جلاء العیون میں اس روایت کو نقل کرنے کے بعد ضعیف اور ناقابل اعتبار کہا ہے ۔ علامہ مجلسی رہ اس روایت کو نقل کرنے کے بعد لکھتے ہیں کہ
" یہ روایت دیگر اخبار (جس میں فاطمہ بنت الحسین ع کا ساتھ کربلا میں موجود ہونا ذکر ہے ) کی مخالفت کی وجہ سے ساقط الاعتبار اور غرابت سے خالی نہیں ہے ۔"
جلاء العیون // علامہ مجلسی // ص 692 // باب : پنجم // طبع جدید ایران
ان حقایق کی روشنی میں یہ حقیقت بالکل آشکار ہوجاتی ہے کہ جناب فاطمہ بنت الحسین ع کا مدینہ میں رہنے کی روایت بالکل بے اصل اور بے بنیاد ہے۔
تحقیق: سید حسنی
اکثر ذاکرین و خطباء حضرات ایک روایت پیش کرتے ہیں کہ امام حسین ع نے مدینہ میں اپنی بیٹی کو چھوڑ کر گئے اور تائید میں مندرجہ ذیل روایت پیش کرتے ہیں :
" جب امام حسین ع کی شہادت ہو چکی تو ایک کوا آیا اور اس نے اپنے پر و بال امام حسین ع کے خون میں رنگین کیا اور اڑتا ہوا مدینہ میں فاطمہ دختر امام حسین ع کی دیوار پر جا بیٹھا ، جناب فاطمہ ع نے جب اس کی طرف دیکھا تو بہت روئیں ۔۔۔۔"
مگر یہ روایت قابل قبول نہیں ہے کیونکہ
اول : یہ روایت فی نفسہ ضعیف ہے ۔ علامہ مجلسی نے بحار الانوار میں اسے کسی نامعلوم المولف کتاب قدیم سے نقل کیا ہے
دوم : یہ روایت ان اخبار معتبرہ کے مخالف و معارض ہے جو جناب فاطمہ بنت حسین ع کے واقعہ کربلا میں موجود ہونے پر دلالت کرتی ہیں ۔
نیز علامہ مجلسی نے خود اپنی کتاب جلاء العیون میں اس روایت کو نقل کرنے کے بعد ضعیف اور ناقابل اعتبار کہا ہے ۔ علامہ مجلسی رہ اس روایت کو نقل کرنے کے بعد لکھتے ہیں کہ
" یہ روایت دیگر اخبار (جس میں فاطمہ بنت الحسین ع کا ساتھ کربلا میں موجود ہونا ذکر ہے ) کی مخالفت کی وجہ سے ساقط الاعتبار اور غرابت سے خالی نہیں ہے ۔"
جلاء العیون // علامہ مجلسی // ص 692 // باب : پنجم // طبع جدید ایران
ان حقایق کی روشنی میں یہ حقیقت بالکل آشکار ہوجاتی ہے کہ جناب فاطمہ بنت الحسین ع کا مدینہ میں رہنے کی روایت بالکل بے اصل اور بے بنیاد ہے۔
تحقیق: سید حسنی
No comments:
Post a Comment