Sunday, 23 December 2012

23/12/2012 EMRAAN RIZVI


آج کے روز

١- سلمان فارسی (رض) کی وفات،

سلمان فارسی کا نام روز بہ اصفہانی اور آپ ”جی“ قریہ کے رہنے والے تھے ، آٹھ صفر کو مدائن میں آپ کا انتقال ہوا اور آپ کو سلمان محمدی کہاجاتا تھا۔
رسول خد(صلی اللہ علیہ و آلہ) نے سلمان کو ایک یہودی عثمان بن اشھل سے خریدکر آزاد کردیا تھا اور آپ مسلمان ہو کر سلمان کے نام سے مشہور ہوئے (۱) ۔

۱۔ حوادث الایام، ص ۵۹۔،

٢- اُویس قرنی کی شہادت (رض)-،

اویس ، امیر المومنین حضرت علی (علیہ السلام) کے صحابی تھے ،ویس ، یمن میں شتربانی کرتے تھے اور اس کی اجرت سے اپنی صالحہ ماں کا نان و نفقہ ادا کرتے تھے۔ ایک روز انہوں نے اپنی والدہ سے پیغمبر اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ) کی زیارت کیلئے مدینہ ، جانے کی اجازت مانگی ، آپ کی والدہ نے کہا: جاؤ، لیکن اگر پیغمبر اکرم (صلی اللہ علیہ و آلہ) گھر پر نہ ہوئے تو وہاں انتظار نہ کرنا فورا یمن واپس آجانا۔ جب اویس ، مدینہ پہنچے تو پیغمبر اکرم (صلی اللہ علیہ و آلہ) گھر پر نہیں تھے تو آپ بغیر زیارت کے یمن واپس آگئے۔ جس وقت پیغمبر اکرم (صلی اللہ علیہ و الہ) گھر واپس آئے تو آپ نے ایک نور کا مشاہدہ کیا اور فرمایا: کوئی آیا تھا؟ عرض کیا: یمن سے ایک شتربان آیا تھا جس کا نام اویس تھا اور وہ آپ کو سلام کہہ کر واپس چلا گیا۔ آنحضرت (صلی اللہ علیہ و الہ) نے فرمایا: جی ہاں یہ آویس کا نور ہے جو ہمارے گھر میں ہدیہ چھوڑ کر چلے گئے ہیں۔،اویس پشمی قبا کے اورتلوار کے ساتھ حضرت علی (علیہ السلام) کے پاس آئے اور عرض کیا: یا علی ، اپنا ہاتھ دیجئے تاکہ بیعت کروں۔ امام علی علیہ السلام نے فرمایا: کس طرح کی بیعت کروگے؟ انہوں نے عرض کیا: اطاعت اورآپ کے دشمنوں سے جنگ کرنے کیلئے تاکہ شہید ہوجاؤں یا خدا وندعالم ہمیں کامیابی عطا فرمائے۔ امام علیہ السلام نے فرمایا: تمہارا کیا نام ہے؟ عرض کیا: اویس۔ حضرت نے فرمایا: تم اویس قرنی ہو؟ عرض کیا: جی ہاں۔ فرمایا: اللہ اکبر، میں نے پیغمبر اکرم (صلی اللہ علیہ و آلہ) سے سنا ہے کہ آپ نے فرمایا: یا علی تم میری امت سے ایسے شخص کو درک کرو گے جس کانام اویس قرنی ہوگا اور وہ شہادت کے ذریعہ اس دنیا سے جائے گا۔
اویس قرنی ۳۷ ہجری کو امیر المومنین (علیہ السلام) کی رکاب میں جنگ صفین میں شہید ہوئے (۱) ۔۱۔

۱۔ حوادث الایام، ص ۶۰۔

No comments:

Post a Comment