زیارت جامعہ میں ایک جملہ ہے
وإياب الخلق إليكم وحسابهم عليكم
اور لوگوں کی واپسی آپ یعنی آئمہ ع کی طرف اور لوگوں کاحساب آپ کو لینا ہے
اب قرآن میں اللہ فرماتا ہے
(إِنَّ إِلَيْنَا إِيَابَهُمْ * ثُمَّ إِنَّ عَلَيْنَا حِسَابَهُمْ) (الغاشية:25، 26).
اِن لوگوں کو پلٹنا ہماری طرف ہی ہے، پھر اِن کا حساب لینا ہمارے ہی ذمہ ہے
امام جعفر صادق (ع) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (ص) نے فرمایا: ہر حق پر ایک
حقیقت اور ہر صحیح بات پر ایک نور ہوتا ہے ، پس جو بات کتاب اللہ کے موافق
ہو اسے لے لو اور جو کتاب اللہ کے خلاف ہو اسے چھوڑ دو
اصول کافی // ج 1 //کتاب العلم // حدیث نمبر1
زیارت جامعہ میں ایک جملہ ہے
وإياب الخلق إليكم وحسابهم عليكم
اور لوگوں کی واپسی آپ یعنی آئمہ ع کی طرف اور لوگوں کاحساب آپ کو لینا ہے
اب قرآن میں اللہ فرماتا ہے
(إِنَّ إِلَيْنَا إِيَابَهُمْ * ثُمَّ إِنَّ عَلَيْنَا حِسَابَهُمْ) (الغاشية:25، 26).
اِن لوگوں کو پلٹنا ہماری طرف ہی ہے، پھر اِن کا حساب لینا ہمارے ہی ذمہ ہے
امام جعفر صادق (ع) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (ص) نے فرمایا: ہر حق پر ایک
حقیقت اور ہر صحیح بات پر ایک نور ہوتا ہے ، پس جو بات کتاب اللہ کے موافق
ہو اسے لے لو اور جو کتاب اللہ کے خلاف ہو اسے چھوڑ دو
اصول کافی // ج 1 //کتاب العلم // حدیث نمبر1
No comments:
Post a Comment